اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | خبر رساں ادارے ’آژانس پریس فرانس‘ (اے ایف پی) کے مطابق کانز فلم فیسٹیول کی 78 ویں تقریب میں رابرٹ ڈی نیرو نے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ قبول کرتے وقت ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سنیما پر 100 فیصد ٹیرف لگانے پر برہمی کا اظہار کیا۔
رابرٹ ڈی نیرو کو سینما میں ان کی نمایاں خدمات پر کانز فیسٹیول میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا، جہاں انہوں نے ایوارڈ وصول کرتے وقت تقریر میں ڈونلڈ ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لیا۔
لیجنڈری اداکار کو لیونارڈو ڈی کیپریو نے ایوارڈ دیا اور انہوں نے انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے دنیا بھر کے اداکاروں کے لیے رول ماڈل بھی قرار دیا۔
لیجنڈری اداکار نے ایوارڈ وصول کرتے وقت اپنی تقریر میں ڈونلڈ ٹرمپ کو لالچی، انسانیت اور تخلیقیت کا دشمن اور مادیت پرست شخص بھی قرار دیا۔
لیونارڈو ڈی کیپریو نے رابرٹ ڈی نیرو کے ساتھ کی گئی فلم ”کلرز آف دی فلاور مون“ میں کام کرنے کو اپنی زندگی کا سب سے اہم تجربہ قرار دیا۔
ایوارڈ وصول کرتے ہوئے رابرٹ ڈی نیرو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اُس فیصلے پر کڑی تنقید کی جس کے تحت انہوں نے امریکی سرحد سے باہر بننے والی فلموں پر 100 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا۔
رابرٹ ڈی نیرو کا کہنا تھا کہ ٹیرف لگانے کا فیصلہ ناقابلِ قبول ہے اور سنیما کی عالمی برادری کو اس کے خلاف مہم چلانا چاہیے۔
رابرٹ ڈی نیرو نے زور دیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ کے ذریعے اقتدار سے ہٹانا ہوگا تاکہ جمہوریت محفوظ رہ سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ اس وقت جہنم کا منظر پیش کر رہا ہے اور قانون خطرے میں ہے۔ ٹرمپ نے تعلیم، ثقافت اور فنون کے بجٹ میں بھاری کٹوتی کی ہے، کیونکہ آمریت پسند و استبدادیت پسند ہمیشہ فن اور سنیما سے ڈرتے ہیں۔
رابرٹ ڈی نیرو نے کانز فلم فیسٹیول کے ساتھ اپنے 50 سالہ تعلق کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ 1973 میں پہلی بار اس فیسٹیول میں شریک ہوئے تھے۔ تب سے انہوں نے دیکھا تھا کہ اس فیسٹیول نے خود کو خیالات کی آزادی کے فروغ کے لیے وقف کر رکھا ہے۔
ربرٹ ڈی نیرو نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1963 میں کیا تھا اور رفتہ رفتہ شہرت کی بلندیوں کو چھؤا، وہ کئی مشہور ایوارڈز اپنے نام کرچکے ہیں جن میں دو آسکر ایوارڈز، گولڈن گلوب ایوارڈ اور اسکرین ایکٹرز گولڈ لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ شامل ہیں۔
.................
110
آپ کا تبصرہ